بی ٹو اسٹیلتھ بمبار ،مہنگا ترین جنگی طیارہ ،قیمت 2.1ارب ڈالر
واشنگٹن (رائٹرز)امریکی فضائیہ کے بی ٹو اسٹیلتھ بمبار طیاروں نے ہفتے کے دن ایران کی تین جوہری تنصیبات پر حملہ کیا۔یہ امریکا کا جدید اور مہنگا ترین جنگی طیارہ ہے ، جس کی قیمت تقریباً 2.1 ارب ڈالر ہے ۔
یہ دشمن کے ریڈار سے چھپ کر اُڑ سکتا ہے اور زیر زمین ٹھکانوں کو نشانہ بنا سکتا ہے ۔اس میں صرف دو پائلٹ ہوتے ہیں۔یہ بغیر رکے 11ہزار کلومیٹر سے زیادہ دور جا سکتا ہے اور فضا میں ایندھن بھرنے کے بعد دنیا کے کسی بھی حصے میں حملہ کر سکتا ہے ۔یہ 18ہزارکلو تک اسلحہ لے جا سکتا ہے ، جن میں بڑے بم، میزائل اور جوہری ہتھیار شامل ہیں۔ایران کی ’’فردو‘‘ تنصیب پر چھ بڑے ’’بنکر بسٹر‘‘ بم گرائے گئے ، جو زیر زمین گہرے اہداف کو تباہ کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔یہ بم 30ہزارپاؤنڈ وزنی ہوتے ہیں اور سخت کنکریٹ میں 200 فٹ تک گھس سکتے ہیں۔جی پی ایس سے چلنے والے بم (JDAM) کئی اہداف پر ایک ساتھ حملہ کر سکتے ہیں۔بی ٹو طیارہ 16 جوہری بم لے جانے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے ۔