اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

پٹرول کی خود ساختہ قلت

پنجاب کے بیشتر شہروں میں پٹرول کی خود ساختہ قلت کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ پٹرول کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے کے خیال سے اکثر پمپ مالکان سرکاری اعلان سے پہلے ہی پٹرول کی سیل بند یا انتہائی کم کر دیتے ہیں۔ یہ طرزِ عمل پچھلے دو ہفتوں کے دوران زیادہ شدت سے سامنے آیا ہے ۔ پٹرول پمپ مالکان عذر پیش کرتے ہیں کہ اُنہیں سپلائی نہیں مل رہی لیکن وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصنوعات مصدق ملک کے مطابق ملک میں 20روز کا پٹرول اور 30روز کا ڈیزل کا ذخیرہ موجود ہے اور 15فروری سے پہلے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا بھی کوئی امکان نہیں ہے۔ اس کے باوجود گزشتہ چار روز سے عوام پٹرول کی خود ساختہ قلت کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ یکم فروری سے پہلے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے کے پیش نظر پمپ مالکان کی طرف سے پٹرول کی فروخت‘ قلت کا بہانہ بنا کر روک دی گئی تھی۔تب بھی حکومت اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی رہی ۔ اصل سوال مگر یہ ہے کہ اگر ملک میں پٹرول کی کوئی قلت نہیں اور ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے وافر مقدار میں پٹرول موجود ہے تو اس کی ذخیرہ اندوزی اور خود ساختہ قلت پیدا کرنے والوں کا مواخذہ کون کرے گا؟ ضروری ہے کہ حکومت نہ صرف پٹرول بلکہ دیگر اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف بلا تاخیر سخت کارروائی عمل میں لائے تاکہ عوام کی زندگی سہل ہو سکے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement