کورونا کا ممکنہ پھیلاؤ
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹرنے ملک میں کورونا کے نئے ویرینٹ کے پھیلاؤ کا خدشہ ظاہر کیا ہے جس کے بعد محکمہ صحت نے 30اپریل تک مراکزِ صحت سمیت تمام پُر ہجوم جگہوں پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیاہے۔ قومی ادارۂ صحت کے اعداد وشمار کے مطابق ملک بھر میں چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا کے 133 مثبت کیس رپورٹ ہوئے اور سب سے زیادہ‘ 34کیس لاہور سے رپورٹ ہوئے۔ عوام کو این سی او سی کے کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ سے متعلق انتباہ کو پس پشت نہیں ڈالنا چاہیے۔ملکی معیشت تاحال کورونا وائرس کے باعث 2020ء میں لگائے جانے والے لاک ڈائون کے اثرات سے باہر نہیں نکل سکی۔ ملکی معیشت پھر سے ایسے کسی لاک ڈائون کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ گوکہ عالمی ادارۂ صحت نے کورونا وائرس کے خلاف پاکستانی حکمت عملی کی تعریف کی تھی لیکن تین سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود ملک کی سو فیصد آبادی کی کورونا ویکسی نیشن یقینی نہیں بنائی جا سکی۔ عوام کو ذہن نشین رکھنا چاہیے کہ عالمی ادارۂ صحت تاحال اس موذی مرض کی جڑ تلاش نہیں کر سکا۔ گزشتہ برس بھی یہ وبا چین میں کافی تباہی مچا چکی ہے۔اس لیے لازم ہے کہ ایسے افراد‘ جنہوں نے تاحال کورونا ویکسین نہیں لگوائی وہ بلاتاخیر ویکسین لگوائیں اور عوام کورونا وائرس سے بچائو کی حفاظتی تدابیر اپنا کر اس کا ممکنہ پھیلاؤ روکیں۔