اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

تعاون کی یقین دہانی

جمعہ کے روز بیجنگ میں چینی وزیر خارجہ کن گینگ اور پاکستان کے سیکریٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان کی ملاقات ہوئی جس میں چینی وزیر خارجہ کی طرف سے سٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنر شپ کے لیے چین کے پختہ عزم اور پاکستان کے ساتھ ہر قسم کا تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ چین ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے جس کی تازہ ترین مثال چین کے انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک کی طرف سے 50کروڑ ڈالر کی موصولی ہے۔ رواں مہینے کے آغاز میں چین کے انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک نے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کی سہولت کے رول اوور کی منظوری دے تھی‘ یہ 50 کروڑ ڈالر اسی رول اوور کی پہلی قسط ہے۔ گزشتہ ماہ کے آخر میں بھی چین کے ترقیاتی بینک کی جانب سے 70 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کیا گیا تھا۔ موجودہ حالات میں ملکی معیشت کے لیے چین کا یہ تعاون غیرمعمولی اہمیت کا حامل ہے لیکن حکومت کو چین کی صنعتی‘ آئی ٹی اور زرعی ترقی سے بھی فائدہ اٹھانا چاہیے۔ چین ان شعبہ جات میں خود کفیل ہے اور پاکستان بھی ان شعبوں میں چینی تعاون سے خود کفیل ہو سکتا ہے۔ مگر ہماری حکومت کی تمام تر توجہ محض پرانے قرضوں کی تجدید اور نئے قرضوں کے حصول پر مرکوز ہے۔ ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کے باعث چین کا سی پیک جیسا گیم چینجر منصوبہ بھی تاخیر کا شکار ہے۔ لازم ہے کہ حکومت چین سے مالی تعاون کے بجائے صنعتی تعاون کو اپنی ترجیح بنائے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں