اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

قربانی کے جانوروں پر ٹیکس؟

 بلدیہ عظمیٰ لاہور نے مویشی منڈیوں میں بیوپاریوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ عید الاضحی کے پیش نظر شہر میں مویشی منڈیوں کے قیام کیلئے انتظامیہ نے فنڈز طلب کیے گئے تو سیکرٹری بلدیات نے فنڈز فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ منڈیوں کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ پر ہو گی جو اپنے اخراجات بیوپاریوں پر ٹیکس لگا کر اکٹھا کرے گی‘ نیز یہ کہ بڑے جانور پر ایک ہزار جبکہ بکرے چھترے پر 500 روپے فی جانور ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ اگر مویشی منڈیوں پر ٹیکس لگا تو گزشتہ 16سال میں یہ پہلا موقع ہو گا کہ منڈیاں ٹیکس فری نہیں ہوں گی۔ ضلعی انتظامیہ کا یہ ’’نو پرافٹ نو لاس‘‘ منصوبہ عوام کے لیے سراسر نقصان دہ ثابت ہو گا۔ یقینا آڑھتی ٹیکس کی رقم کو بڑھا چڑھا کر جانوروں کی قیمتوں میں شامل کریں گے اور یوں سارا بوجھ کئی گنا ہو کر عوام کے ناتواں کندھوں پر آ پڑے گا جو پہلے ہی مہنگائی کی بلند ترین شرح سے جھکے ہوئے ہیں‘ نیز اس سے قربانی کا فریضہ مزید دشوار ہو جائے گا۔ قربانی ایک مذہبی فریضہ ہے اور ہمارا آئین حکومت کو یہ پابند کرتا ہے کہ وہ مذہبی فرائض کی ادائی میں عوام کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے۔ حکومت کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے اور انتظامیہ کو بھی اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرنا چاہیے۔ گرانی کی اس شدید لہر میں عوام کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے نہ کہ ان کا بوجھ مزید بڑھاتے جانے کی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement