اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

شرح خواندگی پر توجہ دیں

یہ خبر متعلقہ حکام کے لیے چشم کشا ہونی چاہیے کہ ملک بھر میں 32جبکہ سندھ میں 44فیصد بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ پاکستان اقتصادی سروے 2022-23ء کے مطابق ملک میں خواندگی کی مجموعی شرح تقریباً 62فیصد ہے جو کہ کسی صورت تسلی بخش نہیں۔ یہ اعداد و شمار سامنے آنے کے بعد ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ متعلقہ حکام بلاتاخیر ہر بچے کا سکول میں داخلہ یقینی بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کرتے لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہو سکا۔غربت بھی شرح خواندگی میں کمی کی ایک بڑی وجہ ہے ‘ قلیل آمدن اور زیادہ اخراجات کے پیش نظر بعض لوگ بچوں کو کم عمری میں محنت مزدوری پر لگا دیتے ہیں۔مگرقوم کے یہ معمار تعلیم سے محروم رہنے کی وجہ سے نہ ہی ملکی ترقی میں کوئی خاطر خواہ کردار ادا کر پاتے ہیں اور نہ اپنی معاشی حالت مستحکم کر پاتے ہیں۔ اس لیے لازم ہے کہ حکومت ملک میں شرح خواندگی میں اضافے کے لیے ہر بچے کی سکول میں انرولمنٹ یقینی بنائے اور تعلیمی معیار بہتر بنائے۔ تعلیمی منصوبہ سازوں کو اس حوالے سے سر جوڑ کر بیٹھنے اور جامع حکمت عملی وضع کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔بالخصوص فنی تعلیم پر توجہ مرکوز کی جائے تاکہ ملک کو تجربہ کار افرادی قوت میسر آ سکے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں