اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

آشوبِ چشم کی وبا

ملک کے مختلف علاقوں میں آشوبِ چشم کے واقعات تیزی سے پھیل رہے ہیں۔صوبائی محکمہ صحت کے مطابق حالیہ چند روز کے دوران پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں آشوبِ چشم کے 1300 سے زائد مریض رپورٹ ہو چکے ہیں۔ صرف گزشتہ روز 200سے زائد مریض رپورٹ ہوئے۔ماہرینِ چشم کے مطابق آشوبِ چشم ایک وائرل بیماری ہے جو عام طور پر مون سون کے بعد پھیلتی ہے اور 10سے 14دن تک رہتی ہے۔ آشوبِ چشم مختلف عوامل کی وجہ سے ہو سکتا ہے جن میں سب سے اہم وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن ہے جوکہ متاثرہ شخص سے دوسرے افراد تک پھیل سکتا ہے؛چنانچہ ماہرین امراضِ چشم یہ مشورہ دیتے ہیں کہ ان دنوں میں جب یہ مرض عام ہے‘ متاثرہ افراد سے فاصلہ رکھا جائے‘ ہاتھوں کو صاف رکھنا اشد ضروری ہے اور بلا وجہ آنکھوں کوچھونے سے پرہیز کیا جائے۔آشوب چشم آسانی سے قابلِ علاج مرض ہے اس لیے متاثرین کو فوری مستند ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ اس تکلیف دہ مرض سے شہریوں کی مناسب آگاہی کا بندوبست کیا جائے اور سرکاری ہسپتالوں میں اس کے علاج کے لیے خصوصی سہولیات مہیا کی جائیں۔مگر علاج سے پہلے شہریوں کو ان احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہیے جو بیماری سے بچا سکیں اور بیماری کی علامت ظاہر ہونے کی صورت میں فوراً ماہر امراضِ چشم سے رابطہ کرنا چاہیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں