اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

ادویات پر منافع خوری

ملک میں منافع خوری کی روش اس قدر عام ہو چکی ہے کہ زندگی کا کوئی شعبہ اس سے پاک نہیں رہا۔ اور تو اور ادویات کا شعبہ بھی اس کا شکار ہو چکا ہے۔ کراچی میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے کریک ڈاؤن کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ شہر کے بیشتر میڈیکل سٹوروں پر ادویات ریٹیل قیمت سے پانچ گنا اضافی قیمت پر فروخت کی جا رہی ہیں۔ ہیپارین انجکشن‘ جو خون کے جمنے کو کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے‘ اس کی زیادہ سے زیادہ ریٹیل قیمت 800 روپے ہے لیکن اسے 3500 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح درد کش انجکشن ‘ اینٹی بایوٹک ادویات اور کھانسی کے شربت بھی ریٹیل سے زیادہ قیمتوں پر فروخت کیے جا رہے ہیں۔ بدقسمتی سے یہ صرف کراچی ہی کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ اسے پورے ملک پر منطبق کیا جا سکتا ہے کیونکہ ملک بھر میں ادویات کی ریٹیل پرائس سے زیادہ قیمت پر فروخت بہت عام سی بات ہے۔ غیر معیاری ادویات اور مصنوعی قلت پیدا کرکے ادویات کی بلیک میں فروخت کو بھی کوئی جرم تصور نہیں کیا جاتا۔ اس لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو منافع خوروں کے خلاف اس کریک ڈاؤن کو کسی ایک شہر تک محدود رکھنے کے بجائے ملک بھر میں پھیلانے کی ضرورت ہے تاکہ مریضوں کو معیاری اور ریٹیل قیمت پر ادویات کی فراہمی ممکن ہو سکے۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement