اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

ایک صائب فیصلہ

لاہور ہائی کورٹ نے پانی ضائع کرنے والے گھریلو صارفین پر 10ہزار جبکہ کمرشل صارفین پر 20ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ یہ فیصلہ لائقِ تحسین ہے کہ ملکِ عزیزمیں پانی کی قلت کا مسئلہ شدید ہوتا جا رہا ہے اور ‘ یقینا پانی کے ضیاع کا بھی۔ اگر اس مسئلے کی طرف توجہ نہ دی گئی تو مستقبل میں یہ مزید سنگین صورت اختیار کر سکتا ہے۔ شہریوں کی آبی بدنظمی کی وجہ سے سالانہ کروڑوں کیوسک پانی ضائع ہو رہا ہے۔ شہری علاقوں میں لوگ صرف گھروں میں گاڑیاں دھونے پر ہی ہزاروں لٹر پانی ضائع کر دیتے ہیں۔ سروس سٹیشن پر جا کر گاڑی سروس کروانے کے بجائے چند پیسے بچانے کی خاطر بیش قیمت پانی ضائع کرنے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کی جاتی۔ پانی کے اس بے دریغ استعمال کی وجہ سے شہری علاقوں میں زیر زمین پانی کی سطح بھی تیزی سے نیچے جا رہی ہے۔ جن شہروں میں کچھ سال قبل تک سو‘ دو سو فٹ گہرائی پر پینے کا پانی دستیاب تھا‘ اب وہاں سات‘ آٹھ سو فٹ گہرائی پر بھی صاف پانی ملنا مشکل ہو چکا ہے۔پانی کے ضیاع کا یہ سلسلہ  اب رُک جانا چاہیے کیونکہ ہماری انہی عادات کی وجہ سے زراعت تو کجا جانداروں کی ضرورت کیلئے بھی پانی کم پڑ چکا ہے۔ اگر آئندہ نسلوں اور زراعت کیلئے پانی بچانا ہے تو قوم کو بحیثیت مجموعی اپنی عادات بدلتے ہوئے پانی کی ایک ایک بوند کو بچانا چاہیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں