اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

مہنگائی اور عوام

وفاقی ادارۂ شماریات کے مطابق ملک میں مہنگائی 29 فیصد کی بلند ترین سطح پر ہے‘ جو نہ صرف علاقائی ممالک بلکہ دنیا کے بیشتر ممالک کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ چین میں مہنگائی کی شرح 0.7فیصد‘ انڈیا میں 5.10فیصد‘ بنگلہ دیش میں 7.3 فیصد اور سری لنکا میں 5.9فیصد ہے۔ ویسے تو مہنگائی ملک کا دیرینہ مسئلہ ہے اور عوام سارا سال ہی اس عفریت سے تنگ رہتے ہیں لیکن حکومت کے مہنگائی کے تدارک کے حوالے سے کوئی مستقل پالیسی اختیار نہ کرنے کی وجہ سے یہ ہر سال رمضان المبارک میں دو چند ہوجاتی ہے۔ بالخصوص اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں من چاہے اضافے کی وجہ سے عوام کیلئے سحر و افطار کا بندوبست کرنا بھی ناممکن ہو جاتا ہے۔ اس پر مستزاد بجلی و گیس کے بل ہیں جن کی قیمتوں میں ہر مہینے مختلف مدات میں اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ توانائی کی قیمتوں میں ہونیوالے اضافے سے صنعتی شعبے پر پڑنے والے منفی اثرات بھی عوام کی مشکلات میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں۔ توانائی کی قیمتیں بڑھنے سے بیشتر صنعتی یونٹس بندہو چکے ہیں جو بیروزگاری میں اضافے کا سبب بنے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ معیشت کی بحالی کے نام پر کیے جانے والے اقدامات سے عوام کی زندگی مشکل بنانے کے بجائے اُن کی قوتِ خرید میں اضافے کی کوشش کرے تاکہ ان کی زندگی سہل ہو سکے۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement