اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

صنعتی پیداوار میں کمی

وفاقی ادارۂ شماریات کے مطابق فروری میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں جنوری کے مقابلے میں چار فیصد سے زائد کمی واقع ہوئی ہے۔ ٹیکسٹائل‘ خوراک‘ سٹیل‘ تمباکو‘ فرٹیلائزر اور آٹو انڈسٹری متاثرہ صنعتوں میں سرفہرست ہیں۔ برآمدات میں اضافے کے لیے بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ناگزیر ہے لیکن توانائی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ صنعتی پیداوار پر براہِ راست اثر انداز ہو رہا ہے۔ توانائی کی مد میں لاگت میں ہونے والے اضافے کے باعث برآمدی شعبے کے لیے عالمی منڈی میں مسابقت پیدا کرنا بہت مشکل ہو چکا ہے۔ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کمی نہ صرف برآمدات پر اثر انداز ہوتی ہے بلکہ اس سے بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوتا ہے جبکہ عالمی بینک اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں ملک میں مزید ایک کروڑ افراد کے خطِ غربت سے نیچے جانے کا خدشہ ظاہر کر چکا ہے۔ اس گمبھیر صورتحال کے باوجود حکومت مسلسل چشم پوشی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور صنعتوں کے فروغ سے ملکی معیشت کو سنبھالا دینے کے بجائے برآمدی صنعتوں کے لیے توانائی کی سبسڈی ختم کر چکی ہے جبکہ ناقص معاشی پالیسیوں کی وجہ سے صنعتی خام مال کی لاگت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ توانائی کی قیمتوں میں کمی یقینی بنائے بغیر صنعتی پیداوار میں بہتری ممکن نہیں۔لازم ہے کہ حکومت صنعتی شعبے کی بہتری پر اپنی توجہ مرکوز کرے تاکہ ملک میں صنعتی پہیہ رواں اور بیروزگاری کی شرح کنٹرول میں رہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement