اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

سمگلنگ کے خاتمے کا عزم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سمگلنگ کا خاتمہ کیے بغیر معیشت مستحکم نہیں ہو سکتی اور یہ کہ سمگلنگ کے خاتمے کیلئے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔ اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ سمگلنگ ملکی معیشت کیلئے کسی ناسور سے کم نہیں اور یہ بھی کہ ریاستی سطح پر اس ناسور کے سدِ باب کا تہیہ کیے بغیر اس سے چھٹکارا پانا ممکن نہیں۔ سمگلنگ کی وجہ سے ملکی معیشت کو سالانہ ہزاروں ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ 2022ء کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈیزل‘ موبائل فونز‘ ٹائروں‘ گاڑیوں کے پرزوں‘ سٹیل اور سگریٹ سمیت گیارہ اشیا کی سمگلنگ سے ملکی معیشت کو سالانہ دو ارب 63کروڑ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔ یہ کاروبار انہی گیارہ اشیا تک محدود نہیں‘ دیگر کئی اشیا بھی بڑے پیمانے پر سمگل ہو رہی ہیںاور اس دھندے کا دائرہ کار بہت وسیع ہے۔ ایک اقتصادی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سمگلنگ کی مد میں ہونے والا نقصان ملکی جی ڈی پی کا تین فیصد ہے۔ کسی بھی معیشت کیلئے اتنا بڑا نقصان برداشت کرنا ممکن نہیں جبکہ ہماری معیشت تو پہلے ہی عدم استحکام کا شکار ہے‘ اس صورتحال میں ملکی معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے بلا تاخیر سمگلنگ کا قلع قمع کرنا ہو گا۔ سمگلنگ میں نگران سرحدی عملے کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا‘ حکومت کو چاہیے کہ سرحدی نگرانی کا نظام بہتر بنانے کیساتھ ساتھ سمگلروں کے خلاف بلاتاخیر کریک ڈاؤن کرے تاکہ ملکی معیشت کو سمگلنگ سے پہنچنے والے خسارے سے محفوظ رکھا جا سکے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement