اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

کھادوں میں اضافے کا جواز؟

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار نے کھاد کی قیمت میں خود ساختہ اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے کھاد سازکمپنیوں کو کھاد مہنگی کرنے کا جواز پیش کرنے اور یہ اضافہ واپس لینے کی ہدایت کی ہے۔ گزشتہ ماہ کھاد ساز کمپنیوں کی طرف سے گیس کی قیمت میں اضافے کو جواز بناتے ہوئے یوریا کھاد کی قیمت میں 561روپے فی بوری اضافہ کر دیا گیا تھا حالانکہ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کے مطابق حالیہ دنوں فرٹیلائزر انڈسٹری کیلئے گیس کی قیمت میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا گیا۔ کھاد کی قیمت میں مسلسل اضافہ کسانوں کی کمر توڑ رہا ہے اور یہ صورتحال ملک میں زراعت کی حوصلہ شکنی کا باعث بن رہی ہے۔ ایسے وقت میں جبکہ گھریلو صارفین اور دیگر صنعتوں کیلئے گزشتہ ایک سال کے دوران گیس کی قیمت میں 460فیصد سے زائد اضافہ ہو چکا ہے‘ اگر فرٹیلائزر انڈسٹری کو اب بھی سستے داموں گیس مل رہی ہے تو کھاد کی قیمتیں بڑھانا بظاہر بلا جواز ہے۔ حکومت کو اس پر سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے ۔گزشتہ ایک‘ دو برس کے دوران کھادوں کی قیمتوں میں بے تحاشااضافہ اور بلیک مارکیٹنگ کا مسئلہ پوری شدت کے ساتھ موجود رہا ہے مگر اس شدید مسئلے کے باوجود مؤثرحکومتی اقدامات نہیں کیے جاسکے۔ اس صورتحال نے ملک میں زراعت پیشہ لوگوں کی مشکلات میں نمایاں اضافہ کیا ہے ۔ مہنگے زرعی مداخل سے زرعی پیداوار کی لاگت میں خاصا اضافہ ہو چکا ہے مگر اجناس کے نرخوں کی جو حالت ہے وہ حالیہ دنوں گندم کے معاملے میں کاشتکاروں کے تحفظات سے نظر آ رہی ہے۔  

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement