اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

عالمی عدالتِ انصاف کا فیصلہ

عالمی عدالتِ انصاف نے غزہ میں جنگ بندی کی جنوبی افریقہ کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اسرائیل کو رفح میں فوجی آپریشن فوری طور پر روکنے کا حکم دیا ہے۔ غزہ کی موجودہ تباہ کن صورتحال کے تناظر میں عالمی عدالتِ انصاف کا فیصلہ خوش آئند ہے لیکن عالمی عدالت کا اصل امتحان اپنے فیصلے پر اسرائیل سے عملدرآمد کرانا ہے۔ قبل ازیں 28 مارچ کو بھی عالمی عدالتِ انصاف نے غزہ میں انسانی بحران کے خاتمے کیلئے اسرائیل کو خوراک کی بلاتعطل فراہمی کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم کرنے کا حکم دیا تھا لیکن اسرائیل نے اس حکم کو ماننے سے صاف انکار کر دیا۔ موجودہ صورتحال میں سلامتی کونسل جیسے اداروں کو‘ جن کی ذمہ داری عالمی امن کو برقرار رکھنا ہے‘ آگے بڑھنا چاہیے اور اسرائیل پر غزہ میں جنگ بندی کیلئے دباؤ ڈالنا چاہیے۔ گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران‘ جب سے اسرائیل غزہ پر حملہ آور ہوا ہے‘ مغربی ممالک کا وزن اسرائیل کے پلڑے میں رہا ہے‘ تاہم اب اقوامِ عالم کو اس حوالے سے منصفانہ کردار ادا کرتے ہوئے غزہ کے مظلوموں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ حالیہ دنوںمیں سپین‘ ناروے اور آئرلینڈ جیسے یورپی ممالک نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا خوش کن اعلان کیا ہے۔ یہ اقدام بھی اسرائیل پر عالمی دبائو بڑھانے میں معاون ثابت ہو گا۔ مسلم اُمہ کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف مزید طاقتور آواز اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ اسرائیلی مظالم کا سلسلہ رُک سکے اور آزاد و خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار ہو سکے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں