اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

حکومت کے 100 روز مکمل

وفاقی حکومت کے قیام کو 100 دن مکمل ہو گئے ہیں اور اس عرصے کو حکومتوں کی کارکردگی جانچنے کے ایک پیمانے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اگر سو روزہ کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تھا‘ پٹرول کی قیمت 279 روپے‘ ڈیزل کی قیمت 287 روپے فی لٹر جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 32 فیصد تھی۔ آج پٹرول 268 روپے اور ڈیزل 270 روپے فی لٹر ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 21.69 فیصد ہے۔ مہنگائی میں اس کمی کی بنا پر ہی سٹیٹ بینک نے شرح سود میں ڈیڑھ فیصد کمی کی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار سے حکومت کے ان دعووں کی تصدیق ہوتی ہے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی ہو رہی ہے‘ مگر اس سے عوام کو کتنا ریلیف پہنچا ہے‘ یہ ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ اس عرصے میں گیس کی قیمت میں 147 فیصد تک جبکہ بجلی کی قیمت میں دس سے زائد بار اضافہ ہو چکا ہے۔ انتخابی منشور میں دو سو یونٹ تک مفت بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا مگر مفت بجلی تو درکنار‘ بجلی کی قیمتوں میں کمی کے بھی آثار نظر نہیں آ تے روز افزوں نرخوں نے صنعتوں پہ بھی تالا لگا دیا ہے۔ عام انتخابات اور حکومتوں کے قیام سے معاشی و سیاسی استحکام کی جو امید وابستہ تھی‘ وہ بھی تاحال پوری ہوتی نظر نہیں آ تی۔ دوسری جانب امن و امان کی بگڑتی صورتحال بھی حکومت کے مثبت اقدامات کو گہنا رہی ہے۔ اگرچہ اس وقت ملک کو گوناگوں مسائل کا سامنا ہے جنہیں حل کرنا وقت طلب کام ہے مگر بڑے مسائل کے حل میں عوامی مسائل کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں