اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

بجلی اور کتنی مہنگی ہوگی؟

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے جون کی ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میںبجلی کی قیمت میں 2 روپے 63 پیسے فی یونٹ اضافے کیلئے نیپرا میں درخواست دائر کر دی ہے جس کی سماعت 31 جولائی کو ہو گی ۔ماضی کی مثالوں کو سامنے رکھتے ہوئے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ عوام پر ایک اور بجلی بم گرانے کی تیاری ہے۔ گزشتہ دو برس میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 22 روپے سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے جبکہ 3 روپے فی یونٹ سے زائدکا مستقل سرچارج اور بجلی کے بلوں میں ماہانہ فکسڈ چارجز اسکے علاوہ ہیں۔ حکومت بجلی کی قیمت میں اضافے کی وجہ بجلی چوری‘ لائن لاسز اور درآمدی فیول کو قرار دیتی تھی مگر اب یہ حقیقت کھل چکی ہے کہ یہ کپیسٹی پیمنٹس کا وبال ہے جو بجلی کی مہنگائی کا اصل سبب ہے۔ بجلی چوری‘ لائن لاسز اور کپیسٹی پیمنٹ جیسے معاملات کا عام صارف سے کوئی لینا دینا نہیں مگر اس کے باوجود ان مدات میں ہونے والے نقصانات کا بوجھ اسے ہی اٹھانا پڑتا ہے۔ یہ امر اپنی جگہ تعجب خیز ہے کہ حکومت ایک طرف یہ تسلیم کر ہی رہے کہ بجلی کی قیمت اب عوام کی استطاعت سے بڑھ چکی ہے‘ اس کے باوجود قیمت بڑھانے کا سلسلہ ہے کہ رکنے میں نہیں آ رہا۔ حکومت کو اب یہ فیصلہ کر ہی لینا چاہیے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ آخر کہاں جا کر رکے گا اور کب تک عوام کے صبر و برداشت کا امتحان لیا جاتا رہے گا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں