اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

ارشد ندیم کی کامیابی

پیرس اولمپکس میں جیولن تھرو کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں ایتھلیٹ ارشد ندیم نے 86.59 میٹر کی تھرو کرکے فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا ہے۔ابتدائی راؤنڈ میں 32 ایتھلیٹس نے  حصہ لیا جن میں ٹاپ چھ جیولن تھرور فائنل میں پہنچے۔ ارشد ندیم کا چوتھا نمبر ہے ‘ پہلے نمبر پر بھارت کے نیرج چوپڑا‘ دوسرے پر گریناڈا کے اینڈرسن پیٹرز اور تیسرے پر جرمنی کے جولین ویبر رہے۔ 2024ء کے اولمپکس مقابلوں میں پاکستان کا سات رکنی دستہ شریک ہوا تھالیکن ارشد ندیم کے علاوہ کوئی بھی ایتھلیٹ اپنے کھیل کے فائنل تک رسائی حاصل نہیں کر سکا ۔ اب سب کی امیدیں ارشد ندیم سے وابستہ ہیں کہ وہ پاکستان کو اولمپکس میڈل جتوانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔گزشتہ برس عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں ارشد ندیم بھارت کے نیرج چوپڑا کو شکست دینے میں ناکام رہے تھے‘ اُمید ہے کہ اس بار وہ سونے کا تمغہ جیت کر ماضی کا حساب برابر کر دیں گے۔بدقسمتی سے پاکستان نے 1992ء کے اولمپکس کے بعد سے اب تک ایک بھی تمغہ نہیں جیتا جس کی سب سے بڑی وجہ کھیلوں کے شعبے سے برتی جانے والی حکومتی بے اعتنائی ہے۔ حکومتی عدم توجہی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 24کروڑ کی آبادی میں سے صرف سات افراد ہی اولمپکس میں ملک کی نمائندگی کیلئے بھیجے گئے۔ حکومت کو کھیلوں کے شعبے پر خصوصی توجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ عالمی مقابلوں میں پاکستان کی بھرپور نمائندگی اور میڈل جیتنے کے امکانات زیادہ سے زیادہ ہو سکیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں