منکی پاکس کا بڑھتا خطرہ
بیرونِ ملک سے آنے والے ایک اور شخص میں منکی پاکس کی تصدیق کے بعد پاکستان میں ایم پاکس کے خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔ حالیہ ایمرجنسی میں پاکستان میں اس مرض کے کیسز کی تعداد چار ہوگئی ہے۔ وزارتِ صحت کے مطابق متاثرہ شخص کو 29 اگست کو بارڈر ہیلتھ سروسز نے علامات کی بنیاد پر آئسولیٹ کیا تھا۔ گزشتہ روز کراچی میں بھی ایک مشتبہ شخص کو آئسولیٹ کیا گیا تاہم اس کی رپورٹ نیگٹو آئی۔ منکی پاکس کی تازہ لہر کا آغاز مئی 2022ء میں برطانیہ میں ہوا‘ تاہم دو سال تک اس بیماری کا پھیلائو قدرے سست لیکن بتدریج جاری رہا۔ اب دنیا بھر میں اس بیماری کا تیز رفتار پھیلائو دیکھا جا رہا ہے جس کے سبب عالمی ادارۂ صحت نے اسے ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا ہے۔ اگرچہ ملک کے تمام ایئر پورٹس اور سرحدوں پر سکریننگ کا مؤثر نظام موجود ہے اور منکی پاکس سے بچاؤ کیلئے تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں‘ تاہم عوام میں بھی اس بیماری سے بچائو کی آگاہی بہت ضروری ہے کہ اگرکسی شخص میں اس مرض کی علامات مثلاً شدید سردی لگنا‘ جسم پر کپکپی طاری ہونا‘ متلی‘ جوڑوں اور پٹھوں میں درد یا جسم پر چھالے وغیرہ ظاہرہوں تو اسے بلاتاخیر قرنطینہ کر کے اس کا سماجی رابطہ انتہائی محدود کر دیا جائے اور فوری طور پر ہسپتالوں کے متعلقہ آئسولیشن وارڈ میں مریض کا علاج کرایا جائے۔ حکومت اور عوام مل کر ہی اس بیماری کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔