اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

نیا موسمیاتی رجحان اور خشک سالی

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک وزراعت کی جانب سے مغربی اور وسطی افریقہ‘ جنوبی امریکہ اور پاکستان سمیت جنوبی ایشیائی ممالک میں ممکنہ قحط سالی سے خبردار کیا گیا ہے۔ اس ادارے کے مطابق 2023-24ء میں موسمی رجحان ’ایل نینو‘ درجہ حرارت میں اضافے‘ خشک سالی اور سیلابوں کا سبب بنا تھا جس کے باعث زرعی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی‘ اب ایل نینو سے متاثرہ علاقے ایک اور موسمی رجحان ’لا نینا‘ کے باعث شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہو رہے ہیں‘ لہٰذا ’لا نینا‘ کی پیشرفت اور ممکنہ موسمی بے ترتیبی پر باریک بینی سے نظر رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ فصلوں کی پیداوار اور غذائی تحفظ پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا جاسکے۔ اس حوالے سے ایک ایکشن پلان بھی جاری کیا گیا جس میں قحط اور خشک سالی سے نمٹنے کیلئے کاشتکاروں میں زرعی آلات اور خشک سالی برداشت کرنے والی فصلوں کے بیج کی قبل از وقت فراہمی سمیت جانوروں کی صحت کا خیال‘ مویشیوں کی ضروری ویکسی نیشن اور آبپاشی کے نظام کی بحالی جیسے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔ یہ رپورٹ اور ایکشن پلان پاکستان جیسے ملک کیلئے بہت اہم ہے جو موسمیاتی تنوع کے اثرات سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔ ضروری ہے کہ ان تجاویز کو فوری طور پر بروئے کار لایا جائے تاکہ موسمیاتی تنوع اور اس سے ہونے والے نقصانات کو محدود تر کیا جا سکے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں