اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

تجارتی خسارہ

سٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں مشرقِ وسطیٰ کے ساتھ پاکستان کا تجارتی خسارہ تین ارب 11کروڑ ڈالر سے بڑھ کر تین ارب 70 کروڑ ڈالر ہو گیا۔ تجارتی خسارے میں 19فیصد سے زائد اضافے کی وجہ پٹرولیم کی درآمدات میں اضافہ ہے۔ یہ خسارہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں خلیج تعاون کونسل کی ریاستوں کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط بھی کیے گئے ہیں تاکہ خطے کے ساتھ تجارتی عدم توازن کو کم کیا جا سکے۔ مگرپاکستان اس معاہدے سے کماحقہٗ فائدہ نہیں اٹھا رہا۔ پاکستان خلیجی ممالک کو چاول‘ ملبوسات اور پھل برآمد کرنے والے بڑے ممالک میں شمار ہوتا ہے اور حالیہ عرصے میں مشرقِ وسطیٰ کیلئے ملکی برآمدات میں 15.4 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال بھی برآمدات میں 40 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں پاکستان کیلئے ایک بڑی منڈی موجود ہے اور عرب ممالک سے مزید مستحکم ہوتے تعلقات پاکستان کو ان مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی ترغیب دیتے ہیں۔ بڑھتے تجارتی خسارے پر قابو پانے کیلئے نہ صرف پٹرولیم درآمدات میں کمی کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے بلکہ خلیجی خطے میں واقع تجارتی خلا کو بھی پُر کرنے کے لیے حتی المقدور کوشش کرنی چاہیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں