اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

سموگ بچوں کیلئے خطرہ

یونیسف نے پنجاب کے سموگ سے شدید متاثرہ اضلاع میں پانچ سال سے کم عمر ایک کروڑ سے زائد بچوں کی صحت کو سموگ سے شدید خطرات لاحق ہونے کے باعث فضائی آلودگی میں کمی کیلئے فوری اور وسیع تر اقدامات پر زور دیا ہے۔یونیسف کے مطابق بچوں کے پھیپھڑے کمزور ہونے اور اُن میں قوتِ مدافعت کم ہونے کی وجہ سے وہ فضائی آلودگی سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ آلودہ فضا میں سانس لینے سے بچوں کے دماغی خلیے بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔اگرچہ پنجاب میں بچوں کو سموگ کے اثرات سے محفوظ رکھنے کیلئے سکول بند کر دیے گئے ہیں اور تفریحی مقامات پر جانے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے مگربچوں کو گھروں تک محدود کرنا بھی مسئلے کا حل نہیں ‘ اُنہیں فضائی آلودگی کے خطرات سے محفوظ رکھنے کیلئے اس میں کمی ناگزیر ہے۔ گوکہ حکام کی طرف سے سموگ میں کمی کیلئے وقتی اقدامات کیے جا رہے ہیں لیکن سموگ سے مستقل چھٹکارے کیلئے طویل المدتی منصوبہ بندی بہت ضروری ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے بھی صوبائی حکومت کو سموگ کے تدارک کیلئے دس سالہ پالیسی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اس تناظر میں آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹس اور فضائی آلودگی کی سب سے بڑی وجہ‘ ٹرانسپورٹ کے حوالے سے سخت قانون سازی ضروری ہے۔ نہ صرف قانون سازی کی جانی چاہیے بلکہ ان قوانین پر سختی سے عملدرآمد بھی کرانا چاہیے۔ وقتی طور پر حکومت بڑے شہروں میں جگہ جگہ سموگ ٹاور نصب کرکے فضا کو سانس لینے کے قابل بنا سکتی ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں