اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

اوور بلنگ انکوائری

ایک خبر کے مطابق پاور ڈویژن نے اوور بلنگ کے حوالے سے انکوائری داخلِ دفتر کر دی ہے اور چار ماہ گزرنے کے بعد بھی اوور بلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا سکی۔اس سال اپریل تا جون‘ نیپرا نے بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں کو اوور بلنگ میں ملوث قرار دیتے ہوئے ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا جبکہ مئی میں اوور بلنگ پر تین سال کی سزا کا بل بھی منظور کیا گیا تھا اور اوور بلنگ پر کارروائی کا اختیار بھی ایف آئی اے سے لے کر نیپرا کو دیا گیا تھا۔ اس سے پہلے ترسیلی کمپنیاں متعلقہ اہلکاروں کے خلاف خود ہی انکوائری کرتی تھیں اور اکثر افسران اور اہلکاروں کو بے قصور قرار دے کر اوور بلنگ کا بوجھ عوام پر منتقل کر دیا جاتا تھا۔ چند اہلکاروں کی حرکت کا خمیازہ عوام ہی کو بھگتنا پڑتا اور زیادہ یونٹس ڈالنے سے نہ صرف بجلی کا سیلب ریٹ تبدیل ہونے سے کئی گنا زیادہ بل ادا کرنا پڑتا بلکہ پروٹیکٹڈ کیٹیگری کے صارفین کو آئندہ چھ ماہ تک مہنگی بجلی خریدنا پڑتی۔ عموماً بجلی کے ترسیلی خسارے اور محکمانہ کوتاہیوں کو چھپانے کیلئے اوور بلنگ کی جاتی ہے اور سارا بوجھ بے قصور صارفین پر ڈال دیا جاتا ہے۔ ضروری ہے کہ اوور بلنگ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔ عوام مجرمانہ غفلت کا بہت خمیازہ بھگت چکے ہیں‘ اب کرپٹ اہلکاروں کو اپنے کیے کی سزا ملنی چاہیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں