معیشت پر اعتماد کا اظہار
رائے عامہ کا جائزہ لینے والے ادارے اپسوس کے کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس سروے کے مطابق ستمبر 2023ء کے مقابلے میں اب ملک کو مضبوط ریاست سمجھنے والے پاکستانیوں کی تعداد میں چار گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ ملک کو کمزور سمجھنے والے افراد کی نو فیصد پر آگئی ہے‘ جو ستمبر 2023ء میں 76فیصد تھی۔ ملکی معاشی حالات کے حوالے سے خوش امیدی میں بھی 20فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اپسوس کی رپورٹ کے مطابق ہر تین میں سے ایک پاکستانی سمجھتا ہے کہ ملک کی معاشی حالت مضبوط یا معتدل ہے اور گزشتہ سہ ماہی کے بعد سے گلوبل کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس کی درجہ بندی میں پاکستان نے دو سال میں پہلی مرتبہ 1.2 پوائنٹس اضافے سے ترکیہ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اسی طرح ستمبر 2023ء کے بدترین حالات کے بعد سے اُن پاکستانیوں کی تعداد میں چھ فیصد اضافہ ہوا ہے جو سمجھتے ہیں کہ گھریلو اشیا کی خریداری مشکل سے آسان ہو گئی ہے جبکہ رواں برس کی دوسری سہ ماہی کے بعد سے ملازمتوں کے تحفظ پر اعتماد میں استحکام دیکھا جا رہا ہے۔ ملکی معیشت پر عوام کا اعتماد کا اظہار حکومت کی بڑی کامیابی ہے۔ درست حکومتی اقدامات کی وجہ سے اس وقت تقریباً تمام معاشی اشاریے مثبت سمت میں گامزن ہیں۔ اگرچہ معیشت بحالی کی راہ پر گامزن ہو چکی ہے لیکن معاشی استحکام کی منزل تک پہنچنے کے لیے حکومت کو معیشت کی بہتری کے اقدامات تسلسل کے ساتھ جاری رکھنا ہوں گے۔