ایڈز کا پھیلاؤ
ڈیرہ غازی خان میں ایڈز کے کیسوں میں اضافہ تشویشناک اور حکام کی فوری توجہ کا متقاضی ہے۔ ایک خبر کے مطابق رواں برس ڈی جی خان میں ایڈز کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 4760 تک پہنچ چکی ہے جبکہ ڈیرہ غازی خان کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ غیر رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد اس سے بھی دو گنا زیادہ‘ لگ بھگ دس ہزار کے قریب ہے۔ بہت سے مریض سماجی دباؤ کی وجہ سے ایچ آئی وی سہولت مراکز سے رجوع نہیں کرتے ہیں اس لیے ان کا اندراج نہیں ہو پاتا۔ محکمہ صحت حکام کے مطابق ڈی جی خان میں ایڈز کے پھیلاؤ میں تشویشناک اضافے کی بنیادی وجوہ دیہی علاقوں میں اتائیوں کا سرنجوں اور میڈیکل آلات کا غیر محفوظ استعمال اور غیر محفوظ انتقالِ خون ہے۔ گزشتہ ماہ ملتان کے نشتر ہسپتال میں ڈائیلسز کرانے والے 25 افراد طبی عملے کی غفلت کے باعث ایڈز میں مبتلا ہو گئے کیونکہ ڈائیلسز کے عمل کیلئے طے شدہ ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کیا گیا تھا۔ یو این ایڈز پروگرام کے مطابق 2023ء تک پاکستان میں ایڈز کے دو لاکھ 90 ہزار مریض رجسٹر ہو چکے ہیں‘ لیکن ڈی جی خان کی صورتحال تشویشناک ہے۔ اگرچہ ایچ آئی وی ایڈز ایک لاعلاج مرض ہے مگر احتیاط اس سے بچاؤ کا بہترین حل ہے۔ حکومت کو اس حوالے سے آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے۔