کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری
عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ ریٹنگز نے پاکستان کی مالی کارکردگی میں بہتری‘ افراطِ زر میں کمی اور معاشی استحکام کا اعتراف کرتے ہوئے غیر ملکی کرنسی کی کریڈٹ ریٹنگ ٹرپل سی پلس سے بہتر کر کے بی مائنس کر دی ہے ۔ اس پیشرفت سے بیرونی قرضوں کی دستیابی میں کسی حد تک آسانی ممکن ہو گی۔ فچ نے اکتوبر 2022ء میں پاکستان کی ریٹنگ بی مائنس سے کم کر کے ٹرپل سی کر دی تھی‘ یعنی پاکستان کو معاشی ڈھلوان سے واپسی کا یہ سفر طے کرنے میں تقریباً ڈھائی برس لگے ہیں۔ اگرچہ کریڈٹ ریٹنگ میں یہ بہتری قابلِ تحسین ہے تاہم اس کا اب بھی بی مائنس کی درجہ بندی میں ہونا اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستان کیلئے معاشی چیلنجز ختم نہیں ہوئے۔ بہتری کا یہ سفر جاری رکھنے کیلئے معاشی نظام میں ہمہ گیر اصلاحات ناگزیر ہیں جن میں اولین مالیاتی نظم و ضبط ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ خسارے میں چلنے والے اداروں کی اصلاح یا نجکاری‘ ٹیکس نیٹ میں اضافے‘ غیر ضروری اخراجات میں کمی اور معاشی پالیسیوں میں تسلسل جیسے اقدامات کو یقینی بنائے۔ علاوہ ازیں‘ سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی‘ توانائی کے شعبے میں شفافیت اور برآمدات بڑھانے کی منظم حکمتِ عملی جیسے عوامل طویل مدتی اقتصادی استحکام کا باعث بن سکتے ہیں۔ کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری اور آؤٹ لُک کا مستحکم قرار دیا جانا یقینا ایک حوصلہ افزا پیشرفت ہے مگر مجموعی معاشی استحکام تبھی ممکن ہو گا جب ہم اس پیشرفت کو پائیدار ترقی میں تبدیل کریں گے۔