اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

ایٹمی مواد کا چور بازار

پاکستان نے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی سے بھارت میں جوہری مواد کی چوری کی تحقیقات اور ایٹمی تنصیبات کی سکیورٹی کا جائزہ لینے کا مطالبہ کیا ہے۔بھارت میں جوہری مواد کی سمگلنگ اور چور بازاروں میں فروخت کے واقعات مجرمانہ غفلت اور جوہری معاملات میں بدعنوانی اور غیر ذمہ داری کی نشاندہی کرتے ہیں۔ گزشتہ برس بھارتی ریاست بہار میں ایک گینگ سے دس کروڑ ڈالر مالیت کا تابکاری مواد کیلیفورنیم برآمد ہوا تھا ۔2021ء میں بھی بھارت میں مختلف گروہوں سے تقریباً 16کلو گرام یورینیم برآمد کیا گیا۔ یہ ریڈیو ایکٹو مواد بھارت میں آن لائن خرید و فروخت کیلئے دستیاب تھا۔ یہ واقعات بطور ایٹمی ریاست بھارت کی انتہا درجے کی غیرذمہ داری کا ثبوت ہیں۔ بھارت پاکستان کے نیوکلیئر اثاثوں پر بے جا تنقید کرتا رہتا ہے‘ جمعرات کے روز بھی بھارت کے وزیر دفاع نے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی سکیورٹی سے متعلق سوال اٹھایا تھا لیکن اُسی روز عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی طرف سے پاکستان کے تمام ایٹمی اثاثوں کو محفوظ قرار دے دیا گیا۔تاہم ضروری ہے کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی سمیت دیگر عالمی ادارے بھارت کو تابکاری مواد کی حفاظت کیلئے اُن قواعد و ضوابط کا پابند بنائیں جو متعلقہ عالمی ادارے نے مقرر کر رکھے ہیں۔تاکہ بھارت کی غفلت کا نقصان خطے کے دیگر ممالک کو نہ اٹھانا پڑے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں