ہیٹ ویو کا خطرہ
ملک کے بیشتر علاقے ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور یہ لہر اگلے کئی روز تک برقرار رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 20مئی تک ملک کے بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے چار سے سات ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہ سکتا ہے۔یہ انتہائی گرم موسم انسانی صحت اور روزمرہ زندگی پر گہرے اثرات ڈال رہا ہے۔ ہیٹ ویو کے پیشِ نظر ضروری ہے کہ ضلعی سطح پر ہیٹ ویو ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے عوام کو پینے کے صاف پانی‘ بجلی کی بلاتعطل فراہمی اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی سہولتوں کو یقینی بنایا جائے۔ بس اڈوں‘ بازاروں اور عوامی مقامات پر سایہ دار جگہوں کا انتظام حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ عوام کو بھی چاہیے کہ وہ غیرضروری طور پر دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں‘ ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں‘ پانی کا زیادہ استعمال کریں۔ بچوں اور بزرگوں کا خاص خیال رکھیں۔ ہمیں یہ سمجھنا ہو گا کہ ہیٹ ویو ایک عارضی آزمائش نہیں بلکہ موسمیاتی تبدیلی کا سنجیدہ اشارہ ہے جسے نظر انداز کرنا آنیوالے برسوں کو مزید خطرناک بنا سکتا ہے۔ ضروری ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے ایک مؤثر قومی حکمت عملی تشکیل دی جائے۔ضروری ہے کہ ہم اجتماعی شعور‘ حکومتی سنجیدگی اور مؤثر منصوبہ بندی کیساتھ اس آزمائش کا سامنا کریں تاکہ آنیوالی نسلیں موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات سے محفوظ رہ سکیں۔