مصنوعی ذہانت میں تعاون کا معاہدہ
اسلامی تعاون تنظیم کے زیر اہتمام ایران کے دارالحکومت تہران میں منعقدہ OIC-15 ڈائیلاگ کے دوسرے وزارتی اجلاس میں تنظیم کے رکن ممالک کے مابین مصنوعی ذہانت کے شعبے میں تعاون سے متعلق جو اعلامیہ جاری کیا گیا ہے وہ موجودہ دور کی ٹیکنالوجی کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے نہایت بروقت‘ بامعنی اور دور رَس اہمیت کا حامل ہے۔ اس معاہدے میں اسلامی ممالک کے مابین مصنوعی ذہانت کے شعبے میں تعلیم‘ تحقیق‘ انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر جیسے اہم پہلوؤں پر تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ یہ معاہدہ اسلئے خصوصی اہمیت کا حامل ہے کہ آج دنیا میں ترقی کا دار و مدار جدید ٹیکنالوجی‘ ڈیجیٹل معیشت اور مصنوعی ذہانت جیسے شعبوں میں برتری پر ہے۔ اگر اسلامی ممالک ان شعبوں میں سرمایہ کاری کریں‘ مشترکہ تحقیقی منصوبے شروع کریں اور اپنے انسانی وسائل کو ترقی دیں تو وہ عالمی سطح پر ایک فعال‘ مؤثر اور فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔ تہران اعلامیہ مسلم دنیا کو ایک ایسی سمت دے رہا ہے جو ترقی‘ خود انحصاری اور باہمی تعاون پر مبنی ہے۔ یہ معاہدہ پاکستان کو ٹیکنالوجی کے میدان میں قائدانہ کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔اگر پاکستان اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھاتا ہے تو نہ صرف ملکی ٹیکنالوجی سیکٹر ترقی کرے گا بلکہ روزگار‘ برآمدات اور صنعتی پیداوار میں بھی نمایاں اضافہ ممکن ہوگا۔