اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

ٹور آپریٹرز ذمہ دار ہیں؟

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کا کہنا ہے کہ رواں برس پرائیویٹ حج سکیم کے تحت صرف 25ہزار 698افراد حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے۔ رواں سال پاکستان کا مجموعی حج کوٹہ ایک لاکھ 79ہزار تھا جس میں سے نصف سرکاری حجم سکیم کیلئے مختص تھا اور نصف پرائیویٹ حج سکیم کیلئے۔ سرکاری کوٹہ تو وزارتِ مذہبی امور نے پورا کر لیا لیکن نجی حج آپریٹرز سعودی وزارتِ حج کی شرائط پر عملدرآمد نہ کر نے کی وجہ سے پرائیویٹ حج سکیم کا کوٹہ پورا نہ کر سکے۔ سعودی وزارتِ حج کی طرف سے نجی حج آپریٹرز کو 14 فروری تک 25 فیصد رقم جمع کرانے کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی تاکہ حاجیوں کی رہائش اور ٹرانسپورٹ کی پیشگی بکنگ یقینی بنائی جا سکے۔ پرائیویٹ سکیم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ حج مشن کی جانب سے رقم کی منتقلی کے نظام میں تاخیر اور پیچیدگیاں پیدا کی گئیں جس کی وجہ سے رقوم بروقت سعودی اکاؤنٹس میں منتقل نہیں ہو سکیں۔ حکومت اور ٹور آپریٹرز کی غفلت کا خمیازہ ان افراد کو بھگتنا پڑے گا جو اس سال حج کی سعادت سے محروم رہیں گے۔ اس سال کا کوٹہ مکمل نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کے آئندہ سال کے حج کوٹے پر اثر پڑ سکتا ہے۔اگرچہ وزیراعظم نے اس معاملے کی تحقیقات کیلئے ایک کمیٹی بنائی ہے تاہم ضروری ہے کہ حج مشن کو آئندہ نجی حج آپریٹرز کی بھرپور معاونت کا پابند بنایا جائے تاکہ آئندہ ایسی صورتحال پیدا نہ ہو۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں