ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی
لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی سے متعلق سٹی ٹریفک پولیس کی ایک رپورٹ ایک سنگین انتظامی تضاد کو بے نقاب کرتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 73 محکموں کے زیرِ استعمال لگ بھگ 3900 سرکاری گاڑیاں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں ملوث پائی گئیں‘ ان میں محکمہ پولیس سرفہرست ہے۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب سیف سٹی کیمروں کی مدد سے ان گاڑیوں کے چالان کرکے متعلقہ محکموں کو ارسال کیے گئے مگریہ چالان ادا نہیں کئے گئے۔جب سرکاری ادارے بالخصوص قانون نافذ کرنے والے ادارے خود قانون کی پاسداری نہیں کرتے تو عوام میں قانون توڑنے کے رجحان کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے ۔ ٹریفک قوانین ہوں یا دیگر قوانین وضوابط‘ ان کی سب سے پہلے پاسداری خود سرکاری افسران کو کرنی چاہیے تاکہ عوام کیلئے مثال بن سکیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے سرکاری افسران کے خلاف بلاتفریق و امتیاز کارروائی کی جائے اور کوئی رعایت نہ کی جائے۔ ٹریفک پولیس کی جانب سے متعلقہ اہلکاروں کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی اور ای چالان کے اجرا کا عمل قابلِ تحسین ہے۔ متعلقہ محکموں کے سربراہان کو چاہیے کہ وہ اس سنگین مسئلے پر فوری توجہ دیتے ہوئے عملی اقدامات کریں کیونکہ کوئی فرد قانون سے ماورا نہیں۔ اسی طرح ایک مہذب اور ذمہ دار معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔