اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

گندم کی پیداوار میں کمی

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی غذائی تحفظ کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں سال گندم کی مجموعی پیداوار 29ملین میٹرک ٹن رہی‘ جو حکومت کے طے شدہ پیداواری ہدف سے چار ملین میٹرک ٹن کم ہے۔ گندم کی پیداوار میں کمی کی بنیادی وجہ حکومت کی طرف سے زرعی شعبے سے برتی جانے والی بے اعتنائی ہے۔ نومبر 2024ء میں جب گندم کی فصل کاشت کی جارہی تھی تب نہ صرف حکومت کی طرف سے گندم کی کاشت کا کوئی ہدف مقرر نہیں کیا گیا بلکہ اوپن مارکیٹ پالیسی کے تحت گندم کی امدادی قیمت بھی مقرر نہیں کی گئی۔ اس اقدام اور بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت نے کسانوں کو دلبرداشتہ کیا۔ یہ یقین ہونے کے بعد کہ محنت کا معقول معاوضہ نہیں ملے گا‘ کسان گندم کے بجائے دیگر فصلوں کی طرف متوجہ ہوئے‘ نتیجتاً نہ تو گندم کا  ہدف حاصل ہو سکا اور نہ ہی کسان کو اوپن مارکیٹ پالیسی کا کوئی فائدہ ہوا۔ رہی سہی کسر کچھ اضلاع میں گندم کی تیار فصل پر ہونے والی بارش اور ژالہ باری نے پوری کر دی۔ اگر زرعی شعبے سے حکومتی بے اعتنائی کا رجحان یونہی برقرار رہا تو ملکی غذائی تحفظ کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا ملک کو زرعی خود کفالت کی جانب گامزن کرنے کیلئے جہاں حکومتی سطح پر فصلوں کی قیمتوں کے حوالے سے بہتر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے وہیں معیاری بیج کی فراہمی‘ زرعی مداخل کی قیمتوں میں توازن پیدا کرنا اور ایسی پالیسیاں وضع کرنا بھی بہت ضروری ہے جو کسان کا اعتماد بحال کر سکیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں