پاکستان ناقابلِ تسخیر ہے!
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اگلے روز کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو کبھی دبایا نہیں جا سکتا‘دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کو ناکام بنانے کے مذموم عزائم کو مکمل طور پر شکست دی جائے گی۔یہ بیان نہ صرف ایک جرأت مندانہ پیغام ہے بلکہ اس امر کا اعلان بھی ہے کہ پاکستان اپنے قومی وقار‘ خود مختاری اور سلامتی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب بلوچستان میں بھارتی سپانسرڈ دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ 21مئی کو خضدار میں سکول کے بچوں کی بس پر بہیمانہ حملہ اور 30مئی کی رات سراب میں مسلح شدت پسندوں کا بلوہ حالیہ دنوں بلوچستان میں دہشت گردی کے بڑے واقعات ہیں ۔یہ ایک کھلا راز ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے نیٹ ورک کی تاریں بھارت سے ہلائی جاتی ہیں۔ بلوچ شدت پسندوں کے بھارت کے ساتھ ظاہری اور خفیہ روابط کے مصدقہ ثبوت موجود ہیں اور یہ سمجھنا کوئی مشکل نہیں کہ بلوچستان میں دہشت گردی کی سرپرستی سے بھارت کا مقصد کیا ہے۔ یہ حقیقت ظاہر و باہر ہے کہ ہمارا ازلی دشمن ہمارے ترقی کے امکانات کوہضم نہیں کر پایا اورپاکستان اور چین کے مشترکہ ترقیاتی منصوبے‘ سی پیک کو اپنے تئیں ناکام بنانے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔ افسوس کہ بھارت ایک کینہ پرور ہمسائے کی سطح سے خود کو بلند نہیں کر سکا اور پاکستان کے جغرافیائی ‘ معدنی اور علاقائی امکانات کا فروغ اس کیلئے سوہانِ روح ہے۔ بھارت اس حقیقت کا ادراک نہیں کر پایا کہ معاصر دنیا میں ملک نہیں خطے ترقی کرتے ہیں۔ہمارا کینہ پرور ہمسایہ حالات کا بنظر غائر جائزہ لینے کے قابل ہوتا تو ضرور اس نتیجے پر پہنچتا کہ سی پیک کی صورت میں علاقائی اور عالمی کنیکٹویٹی کسی کے خلاف نہیں ‘ سبھی کے فائدے میں ہے۔ مگر بھارت اپنے روایتی تخریبی کردارسے الگ ہونے کو تیار نہیں‘ جس کے ثبوت بلوچستا ن میں دہشت گردی کے مسلسل واقعات ہیں۔مگر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا یہ کہنا کہ پاکستان کو کبھی دبایا نہیں جا سکتا دراصل اُن بین الاقوامی اور علاقائی قوتوں کیلئے واضح پیغام ہے جو پاکستان کے خلاف پراکسی وار‘ معاشی دباؤ‘ ڈس انفارمیشن مہمات یا داخلی خلفشار پیدا کرنے جیسے حربوں میں ملوث ہیں۔یہ حقیقت ڈھکی چھپی نہیں کہ بھارت پاکستان کے خلاف جارحانہ مہم‘ فالس فلیگ آپریشن اور ڈس انفارمیشن پھیلانے کی حکمت عملی پر گامزن ہے۔مگر پاکستان کی ریاستی مشینری‘ خاص طور پر افواجِ پاکستان ان خطرات سے بخوبی آگاہ ہیں اور بروقت اور مؤثر حکمت عملی کے ذریعے ان کا مقابلہ کر رہی ہیں۔ عسکری قیادت کے بیانات اس امر کا ثبوت ہیں کہ دشمن کے ہر وار کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں معرکہ حق میں افواجِ پاکستان نے جس پیشہ ورانہ انداز میں بھارت کو شکست فاش دی‘ دہشت گردوں کی باقیات کے خلاف بھی اسی مہارت اور جرأت کے ساتھ کارروائی ناگزیر ہے۔ تاہم وقت کا تقاضا یہ بھی ہے کہ ہم داخلی سیاسی خلفشار سے نکل کر ایک متحد قوم کے طور پر دنیا کو یہ پیغام دیں کہ پاکستان ایک باوقار‘ خودمختار اور ناقابلِ تسخیر ملک ہے۔اس کیلئے ضروری ہے کہ قومی سطح پر ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے اور جو شکوے شکایتیں ہیں انہیں مل بیٹھ کر دور کیا جائے۔ اس حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز کوئٹہ میں ہونے والے بلوچستان کے گرینڈ جرگے میں جن خیالات کا اظہار کیا اگر انہیں عملی شکل دے دی جائے تو قوی امکان ہے کہ محرومی اور پسماندگی کے شاکی عوام کی شکایتیں مناسب حد تک دور ہو سکتی ہیں۔ دہشت گرد خون کے پیاسے ہیں مگر اُن کے پاس لوگوں کی محرومی کا بیانیہ ہے۔ ریاست یہ کر سکتی ہے کہ محرومیوں کا ازالہ کر کے شدت پسندوں کے ہتھکنڈوں کو ناکام بنایا جائے۔