اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

عالمی یومِ ماحولیات

آج عالمی یومِ ماحولیات منایا جا رہا ہے۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ زمین ہماری ملکیت نہیں بلکہ ایک امانت ہے جس کی حفاظت ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کیلئے یہ دن اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ یہاں ماحولیاتی چیلنجز نہ صرف فطرت بلکہ معیشت‘ صحت اور مستقبل پر بھی اثر انداز ہو رہے ہیں۔ گلیشیرز کے تیزی سے پگھلنے‘ غیر متوقع بارشوں اور سیلابوں‘ جان لیوا ہیٹ ویوز اور زہریلی سموگ جیسے خطرناک مظاہر اس بات کا ثبوت ہیں کہ ہم ماحولیاتی تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں۔ اور جنگلات کی بے دریغ کٹائی ایک خاموش مگر مستقل تباہی کو جنم دے رہی ہے۔ ان مسائل سے نمٹنے کیلئے جو اقدامات کیے جا رہے ہیں وہ یا تو علامتی ہیں یا وقتی۔ ماحولیات کے تحفظ کیلئے ضروری ہے کہ حکومت واضح اور مؤثر پالیسی مرتب کرے جس میں ماحولیاتی قوانین پر سختی سے عملدرآمد‘ شہری منصوبہ بندی میں ماحولیاتی اثرات کی جانچ‘ فضائی و آبی آلودگی پر قابو پانے کے عملی اقدامات اور کمیونٹی سطح پر شراکت کو یقینی بنایا جائے۔ ماحولیاتی بحران اب محض ایک ماحولیاتی مسئلہ نہیں رہا بلکہ قومی سلامتی‘ خوراک کی خود کفالت‘ پانی کے ذخائر اور معاشی استحکام کے ساتھ جڑ چکا ہے۔ اگر آج ہم نے اپنی زمین‘ پانی‘ ہوا اور جنگلات کو نہ سنبھالا تو آنے والی نسلوں کو ایک ایسی دنیا ورثے میں ملے گی جہاں زندگی انتہائی غیر محفوظ ہو گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں