ہیٹ ویو
ملک کے بیشتر علاقے ان دنوں شدید ہیٹ ویو کی لپیٹ میں ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق گرمی کی یہ شدید لہر13جون تک برقرار رہنے کا امکان ہے ‘ اس دوران درجہ حرارت معمول سے چار سے سات ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہے گا۔ حکومت کی طرف سے کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سرکاری ہسپتالوں میں ہیٹ ویو کاؤنٹرز قائم کیے گئے ہیں اور محکمہ موسمیات اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے احتیاطی ہدایات جاری کی گئی ہیں جبکہ عوام کو خبردار کیا جا رہا کہ وہ اس شدید گرم موسم میں غیرضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں۔ گرمی کی شدت میں اضافہ کوئی عارضی قدرتی آفت نہیں بلکہ ماحولیاتی تبدیلی کا واضح اور خطرناک اظہار ہے‘ جو ہمیں متنبہ کر رہا ہے کہ اگر ہم نے اب بھی اپنی ترجیحات درست نہ کیں تو آنے والے سالوں میں یہ رجحان ایک جان لیوا بحران بن جائے گا۔ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایک مستقل اور جامع ماحولیاتی پالیسی ضروری ہے۔ گرمی کی شدت میں اضافے کے عوامل میں درختوں کی بے دریغ کٹائی‘ شہروں کا بے ہنگم پھیلاؤ اور غیر پائیدار ترقیاتی منصوبے بھی شامل ہیں۔جس جگہ درخت زیادہ ہوں وہاں کا درجہ حرارت واضح طور پر کم ہوتا ہے۔ اس لیے نہ صرف حکومت بلکہ عوام کو بھی شجر کاری کو اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنانا چاہیے تاکہ کسی حد تک موسمیاتی شدت کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔