ای کامرس پر ٹیکس
ملک عزیزمیں ای کامرس کا شعبہ ایک خاموش انقلابی سفر طے کر رہا ہے۔ وہ نوجوان‘ خواتین اور طالبعلم جن کیلئے روایتی کاروبار ممکن نہیں وہ گھر بیٹھے اپنی صلاحیتوں کو ذریعۂ معاش بنا کر ملکی معیشت میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔ ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دے کر روزگار کے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں‘ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اس شعبے پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ ای کامرس پر جی ایس ٹی کا نفاذ نہ صرف آن لائن کاروبار کرنے والوں کو متاثر کرے گا بلکہ آن لائن اشیا و خدمات خریدنے والے صارفین کیلئے بھی مالی بوجھ میں اضافے کا سبب بنے گا۔ ای کامرس کا حسن یہی ہے کہ یہ کم وسائل سے شروع ہونے والا کاروبار ہے‘ اور لاکھوں افراد صرف ایک موبائل یا لیپ ٹاپ کی مدد سے اپنے چھوٹے کاروبار چلا رہے ہیں اور دوسروں کیلئے بھی روزگار کے مواقع پیدا کر رہے ہیں۔ اگر ان کاروباروں پر بھاری ٹیکس لاگو کیے جائیں گے تو بہت سے کاروبار بند ہو جائیں گے۔لہٰذاحکومت کو چاہیے کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کرے۔ پاکستان جیسے ملک میں جہاں نوجوانوں میں بے روزگاری اور کاروباری مشکلات عام ہیں‘ ای کامرس نوجوان اینٹر پرینیورزکیلئے امید کی کرن ہے جس کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے نہ کہ ٹیکسوں کے بوجھ سے اس شعبے کو بے جان کر دیا جائے۔