اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

چینی مزید مہنگی

ملک میں چینی کی قیمت میں ہوشربا اضافہ نہ صرف عام شہریوں کی پریشانیوں میں اضافے کا سبب بن رہا ہے بلکہ حکومتی معاشی پالیسیوں پر بھی ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ بجٹ پیش ہوتے ہی ملک کے بیشتر شہروں میں چینی کی قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔ دسمبر 2024ء میں چینی کا ایکس مل ریٹ 125روپے فی کلو تھا جبکہ مارکیٹ میں یہ 130 روپے فی کلو تک دستیاب تھی‘ یعنی تقریباً چھ ماہ کے دوران چینی کی قیمت میں 70 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہو چکا ہے۔اسکی بنیادی وجہ حکومت کی وہ پالیسی ہے جسکے تحت رواں مالی سال چینی کی برآمد کی اجازت دی گئی۔ حکومت نے شوگر ملز مالکان کو ان شرائط کیساتھ کہ برآمد سے قبل ملکی ضروریات کو مدنظر رکھا جائے گی اور برآمدات صرف اضافی چینی پر کی جائیں گی‘ چینی کی برآمد کی اجازت دی تھی۔ لیکن ان شرائط کی کڑی نگرانی نہ کی گئی‘ نتیجتاً چینی کی مقامی دستیابی متاثر ہوئی‘ بلیک مارکیٹنگ اور ذخیرہ اندوزی کو فروغ ملا اور حکومت عوام کو سستی چینی کی فراہمی میں ناکام رہی۔ ضروری ہے کہ حکومت چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے۔ سب سے پہلے چینی کی برآمد پر مکمل پابندی عائد کی جائے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروئی کی جائے۔ اس کیساتھ ساتھ حکومت کو ایک جامع اور طویل مدتی پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہر سال چینی کا بحران پیدا نہ ہو۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں