چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کا فروغ
ہر سال 27 جون کو دنیا بھر میں چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں(SMEs) کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتیں کسی بھی ملک کی معیشت کا اہم ستون ہوتی ہیں جو نہ صرف کم لاگت کیساتھ روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہیں بلکہ شہروں کیساتھ دیہی علاقوں میں بھی خوشحالی لاتی ہیں۔ وطنِ عزیز میں بھی یہ صنعتیں معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں جو جی ڈی پی میں تقریباً 40 فیصد حصہ ڈالتی ہیں جبکہ ملک کی مجموعی برآمدات میں بھی ان کا حصہ 25 فیصد سے زائد ہے۔ ملک میں 78 فیصد ملازمتیں اسی شعبے سے منسلک ہیں۔ اسکے باوجود یہ شعبہ کئی بنیادی مسائل سے دوچار ہے جن میں سرمایہ کاری میں کمی‘ پیچیدہ رجسٹریشن اور ٹیکس نظام‘ فنی تربیت کی کمی‘ مارکیٹ تک مشکل رسائی اور جدید ٹیکنالوجی سے دوری نمایاں ہیں۔ ان چھوٹے کاروباروں کو اگر صحیح رہنمائی اور حکومتی سرپرستی حاصل ہو تو نہ صرف غربت میں نمایاں کمی لائی جا سکتی ہے بلکہ برآمدات میں اضافہ اور اقتصادی استحکام کا حصول بھی ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ ان صنعتوں کو نرم شرائط پر قرض فراہم کرے‘ کاروباری رجسٹریشن اور ٹیکس ادائیگی کو ڈیجیٹائز کرے‘ نوجوانوں کو خصوصی مراعات دے‘ فنی تربیت کے نئے ادارے قائم کرے اور انہیں فعال بنائے اور برآمدی منڈیوں تک آسان رسائی کیلئے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز مہیا کرے تاکہ یہ چھوٹی صنعتیں محض زندگی کی گاڑی کو کھینچنے کا ذریعہ نہ رہیں بلکہ معیشت کے متحرک انجن کا کردار ادا کریں۔