اربن فلڈنگ کا انتباہ
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے پانچ سے دس جولائی تک ملک بھر میں شدید بارشوں‘ اربن فلڈنگ‘ لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشیرز کے پھٹنے کے خدشے کے پیشِ نظر ملک گیر الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ یہ انتباہ انتہائی سنجیدہ نوعیت کا ہے‘ جس پر فوری عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ ہمارے ہاں یہ روایت بن چکی ہے کہ محکمہ موسمیات اور این ڈی ایم اے کی جانب سے کوئی وارننگ جاری ہوتی ہے تو صوبائی حکومتیں‘ ضلعی انتظامیہ اور شہری ادارے اس کو سنجیدگی سے نہیں لیتے جس کا نتیجہ انسانی جانوں کے ضیاع‘ املاک کی بربادی اور شہری زندگی کے مفلوج ہونے کی صورت میں نکلتا ہے۔ آئندہ دنوں میں اربن فلڈنگ کے خدشے کے تناظر میں شہری انتظامیہ کو فوری طور پر سیوریج نالوں کی صفائی اور نکاسی آب کے نظام کی بہتری جیسے اقدامات کرنا چاہئیں۔ صرف شہری ہی نہیں‘ دیہی اور پہاڑی علاقے بھی خطرے کی زد میں ہیں جہاں دریاؤں اور قدرتی ندی نالوں کی راہ میں تجاوزات یا کچرے کے ڈھیر خطرناک صورتحال پیدا کر سکتے ہیں۔ بارشوں کی شدت اور سیلابی صورتحال سے متعلق کئی ہفتے پیشتر سے بار بار انتباہ جاری کیا جا رہا مگر پیشگی انتظامات نہ کرنا ایک ناقابلِ معافی انتظامی کوتاہی ہے۔ضروری ہے کہ صوبائی حکومتیں‘ بلدیاتی اور ریسکیو ادارے اور ضلعی انتظامیہ فوری طور پر متحرک ہوں اور بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کریں۔ قدرتی آفات کو روکا نہیں جا سکتا لیکن پیشگی تیاری کے ذریعے ان کے نقصانات کو کم ضرور کیا جا سکتا ہے۔