اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

جنگلی حیات کو خطرہ

اگلے روز آزاد کشمیر میں بسنت کوٹ کے علاقے میں ایک تیندوا مردہ حالت میں ملا‘ جسے بندوق کی گولی سے ہلاک کیا گیا۔ اسی طرح گلگت بلتستان کے علاقے تانگیر میں ایک کالے ریچھ پر بے رحمانہ تشدد کی وڈیو سامنے آئی ہے‘ جس پر ایکشن لیتے ہوئے وفاقی وزیر رابطہ کاری مصدق ملک نے جی بی حکومت کو اس پر ایکشن لینے کا کہا ہے۔ یہ نہایت افسوسناک امر ہے کہ جنگلی حیات کے حوالے سے ہمارے معاشرے میں سنگدلی کا رویہ عام ہے۔ بغیر کسی وجہ کے جنگلی جانوروں کو قتل کر دیا جاتا ہے‘ ان کا بے دریغ شکار کیا جاتا ہے‘ جس کے نتیجے میں بہت سے جانوروں کی نسلیں ناپید ہو چکی ہیں اور کچھ معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ انسانی آبادیوں کے پھیلائو اور بڑھتی ہوئی زرعی ضروریات نے جنگلی حیات کے قدرتی مسکن پہلے ہی بہت محدود کر دیے ہیں۔ رہی سہی کسر غیر قانونی شکار اور بے رحمی کے ان واقعات نے پوری کر دی ہے۔ ہمیں بحیثیت قوم یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جنگلی حیاتیات محض اس دنیا کی رونق ہی نہیں بلکہ انسانی بقا کے لیے بھی اہم ہیں۔ قدرت کا یہ تنوع ہی انسانی بقا کی ضمانت ہے۔ اس تنوع کو ختم کر کے انسان اپنی بقا کو خطرے سے دوچار کر رہا ہے۔ اس روش کا فوری خاتمہ ہونا چاہیے اور غیر قانونی شکاریوں کو کڑی سزائیں دی جانی چاہئیں تاکہ جنگلی حیات کو جینے کا حق لوٹایا جا سکے۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں