اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

کچے کا ہنی ٹریپ

اگلے روز کی ایک خبر کے مطابق لاہور کا ایک رہائشی کچے کے ڈاکوؤں کے ہنی ٹریپ کا شکار بن گیا ہے۔ اسے سوشل میڈیا کے ذریعے جھانسے میں لے کر کشمور بلایا گیا جہاں ڈاکوؤں نے اغوا کر کے اس پر تشدد کیا‘ وڈیوز اہلِ خانہ کو بھیجیں اور دو کروڑ روپے تاوان طلب کیا۔ یہ اس نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں‘ ایسے درجنوں واقعات ہو چکے ہیں مگر شہری احتیاط سے کام لینے اورعبرت پکڑنے کو تیار نہیں۔ کچے کے ڈاکو سوشل میڈیا پر خواتین کے جعلی پروفائلز کے ذریعے شادی ‘ سستی گاڑی یا دیگر للچادینے والی پیشکش کر کے لوگوں کو اپنے جال میں پھنساتے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس حوالے سے بارہا عوام کو متنبہ کر چکے ہیں۔بعض علاقوں میں خصوصی اینٹی ہنی ٹریپ چیک پوسٹیں بھی قائم کی گئی ہیں جہاں مسافروں کو خبردار کیا جاتا ہے کہ اگر آپ کسی موبائل کال یا سوشل میڈیا رابطے کی بنیاد پر ان علاقوں میں جا رہے ہیں تو یہ ہنی ٹریپ ہو سکتا ہے‘ اس کے باوجود شہری اپنی لالچ‘بے احتیاطی اورغیر سنجیدگی سے کام لیتے اور ہنی ٹریپ کا شکار ہو تے ہیں۔ جب بار بار وارننگ دی جا چکی ہو اور متاثرین کی کہانیاں واضح مثال کے طور پر موجود ہوں تو پھر ایسی لاپروائی خود کشی کے مترادف ہے۔ ریاست کی ذمہ داری بھی ہے مگر شہری بھی احتیاط برتیں اور کسی لالچ میں آ کر ان علاقوں کا سفر نہ کریں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں