فنی تربیت کی اہمیت
15جولائی کو نوجوانوں میں فنی تربیت کے فروغ کا عالمی دن منایا جاتا ہے جو نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے آراستہ کرنے‘ انہیں فنی اور پیشہ ورانہ تربیت دینے اور باعزت روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ رواں برس یہ دن نوجوانوں میں مصنوعی ذہانت اور دیگر ڈیجیٹل مہارتوں کے فروغ کے مقصد کے تحت منایا جا رہا ہے۔ پاکستان میں اس دن کے حوالے سے آگاہی کی اپنی اہمیت ہے کہ آبادی کا تقریباً 64فیصد حصہ 30سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے‘ مگر ان کی ایک بڑی تعداد بے روزگار ہے یا تعلیم مکمل کرنے کے بعد بھی انہیں ایسے شعبوں میں مہارت حاصل نہیں جو انہیں روزگار سے جوڑ سکیں۔ اس صورتحال نے نوجوانوں میں بے چینی‘ احساسِ محرومی اور معاشی عدم استحکام کو جنم دیا ہے۔ دیگر ممالک اپنے نوجوانوں کو فنی تربیت سے آراستہ کرکے عالمی معیشت کا حصہ بنا رہے ہیں لیکن ملکِ عزیز میں فنی تعلیم کا شعبہ ترجیحات میں بہت پیچھے ہے۔ اس کی وجہ حکومتیں بھی ہوں گی مگر عوام بھی اپنی جگہ پر ذمہ دار ہیں جو مواقع موجود ہونے کے باوجود فنون اور مہارتیں سیکھنے سے کتراتے ہیں۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا نوجوان خود مختار اور عالمی مارکیٹ کا حصہ بنے تو اسے جدید مہارتوں سے آراستہ کرنا ہو گا۔ خاص طور پر مصنوعی ذہانت‘ ڈیٹا سائنس‘ سائبر سکیورٹی‘ گرافک ڈیزائننگ‘ ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور ای کامرس جیسے میدان اب دنیا بھر میں روزگار کے نئے دروازے کھول رہے ہیں۔ ہمیں بھی اس طرف توجہ دینی ہو گی۔