تیل کے نئے ذخائر
تیل اور گیس کی سرکاری کمپنی(او جی ڈی سی ایل) کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع ٹنڈو الہ یار سے تیل کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں‘ جہاں سے ابتدائی اندازے کے مطابق یومیہ 275بیرل خام تیل حاصل ہو گا۔ ملک میں تیل کے نئے ذخائر کی دریافت خوش آئند ہے کہ اس سے نہ صرف تیل کے مقامی ذخائر میں اضافہ ہو گا بلکہ درآمدی بل کے حجم میں بھی کمی ہو گی۔ اس وقت مقامی ضروریات کا تقریباً 80 فیصد تیل درآمد کیا جاتا ہے جس پر سالانہ تقریباً 17سے 20ارب ڈالر خرچ ہوتے ہیں۔ یہ اعداد و شمار اس بات کی وضاحت کیلئے کافی ہیں کہ مقامی وسائل کی دریافت اور ان سے بھرپور استفادہ معاشی استحکام کیلئے کس قدر ناگزیر ہے۔ ماہرین کے مطابق ملک میں سندھ‘ بلوچستان‘ جنوبی پنجاب‘ خیبرپختونخوا اور بحیرۂ عرب کے ساحلی علاقوں میں تیل و گیس کے درجنوں ممکنہ ذخائر موجود ہیں لیکن ان پر تحقیق یا کھدائی کا عمل سست روی کا شکار ہے۔ان ذخائر سے فائدہ اٹھانے کیلئے ضروری ہے کہ حکومت توانائی کے شعبے پر اپنی توجہ مرکوز کرے۔اگر حکومتی سطح پر تیل و گیس کی تلاش کو قومی ترجیح بنایا جائے تو توانائی کے شعبے میں خودانحصاری کی راہ پر گامزن ہوا جا سکتا ہے۔رواں ہفتے ہی پاکستان اور امریکہ کے مابین توانائی کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ طے پایا ہے‘ جس کے تحت ملک میں تیل و گیس کے مشترکہ منصوبے شروع کیے جائیں گے‘ جو ملکِ عزیز کو مستقبل قریب میں توانائی کے میدان میں خود کفالت کی راہ پر ڈال سکتے ہیں۔