اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

بے بنیاد الزامات

یوکرین کے صدر زیلنسکی کا یہ دعویٰ کہ شمال مشرقی یوکرین میں روسی افواج کے ہمراہ پاکستانی بھی یوکرین کے خلاف لڑ رہے ہیں‘ سراسر من گھڑت اور بے بنیاد ہے۔ دفتر خارجہ نے دوٹوک الفاظ میں ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ روس پاکستان کاقریبی تجارتی یا دفاعی شراکت دار ہے اور نہ ہی دونوں ملکوں میں کوئی ایسی مذہبی‘ ثقافتی یا سیاسی قربت ہے جو اس نوعیت کی سرگرمیوں کا کوئی جواز فراہم کرتی ہو۔ پاکستان ہمیشہ سے اس تنازع کے سفارتی اور پُرامن حل کا حامی رہا ہے۔ یوکرینی صدر کا یہ دعویٰ محض سیاسی پوائنٹ سکورنگ اور داخلی و خارجی محاذ پر ہمدردیاں سمیٹنے کی ایک کوشش معلوم ہوتی ہے۔ جنگ زدہ خطوں میں پراکسیز یا کرائے کے فوجیوں کی موجودگی کی خبریںسامنے آتی رہتی ہیں لیکن کسی خودمختار اور ذمہ دار ریاست کے شہریوں کو ثبوت کے بغیر ایک بڑے بین الاقوامی تنازع کا فریق قرار دینا انتہائی غیر ذمہ دارانہ بات ہے۔ ان بے بنیاد الزامات پر اگرچہ دفتر خارجہ کا ابتدائی ردِعمل جامع اور مؤثر رہا تاہم حکومتِ پاکستان کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اقوامِ متحدہ اور دیگر بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر باقاعدہ احتجاج ریکارڈ کرانا چاہیے۔ ساتھ ہی یوکرینی حکومت سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ اس بے بنیاد الزام کو واپس لے‘ جس کی تائید میں معتبر‘ شفاف اور ناقابلِ تردید شواہد پیش نہیں کر سکتی۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں