وفاقی وزیر کے انکشافات
وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اگلے روز سوشل میڈیا پوسٹ میں انکشاف کیا کہ ملک کی آدھی سے زائد بیورو کریسی پرتگال میں جائیدادیں خرید چکی ہے اور وہاں کی شہریت حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔وزیر دفاع نے خوفناک صورتحال کی نشاندہی کی ہے ‘اور حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ اس معاملے کو غیر معمولی سنجیدگی سے لے اور اعلیٰ سطح پر چھان بین کروائی جائے۔ ماضی میں بھی متعدد اعلیٰ سرکاری افسروں کے بیرونِ ملک اکاؤنٹس‘ جائیدادوں اور خفیہ سرمایہ کاری کے کیس منظر عام پر آ چکے ہیں۔ اب اگر وزیر دفاع جیسا ذمہ دار عہدیدار یہ بات کہہ رہا ہے تو اسے یونہی ہی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ضروری ہے کہ اس معاملے کی شفاف تحقیقات ہوں تا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے۔ اگرسرکاری افسر واقعی ایک یورپی ملک میں جائیدادیں خریدرہے ہیں تو اس پیچیدہ سوال کا جواب بھی فراہم کرنا ہو گا کہ اس کیلئے مالی وسائل کا سر چشمہ کیا ہے؟ یقینا یہ سوال بھی جواب طلب ہے کہ چند لاکھ کی سرکاری تنخواہ میں بیرونِ ملک دسیوں لاکھ ڈالر مالیت کی جائیدادیں کیسے خریدی گئیں اور ان افراد کے پاس یہ وسائل کہاں سے آئے۔ بیرونِ ملک اثاثے رکھنے والے بیورو کریٹس کے نام ‘ ان کی جائیدادوں کی تفصیلات‘ ذرائع آمدن اور شہریت کے معاملات منظر عام پر لائے جانے چاہئیں۔