نوجوانوں کا دن
12اگست کو نوجوانوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس کا مقصد نوجوانوں کو درپیش مسائل اجاگر کرنا اور انہیں غربت‘ بے روزگاری اور محرومی کے دائرے سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ یہ دن پاکستان کیلئے بھی اس لحاظ سے اہمیت رکھتا ہے کہ ملک کی 68 فیصد سے زائد آبادی 30 سال سے کم عمر ہے‘ جو کہ یقینا ایک سنہری موقع بھی ہے اور ایک سنگین چیلنج بھی۔ موقع اس طرح کہ نوجوان ملکی صنعت‘ ٹیکنالوجی اور معیشت کو نئی جان بخش سکتے ہیں اور چیلنج اس لیے کہ ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے اور بروئے کار لانے کیلئے سنجیدہ اقدامات درکار ہیں۔ حکومت بیانات کی حد تک تو نوجوانوں کو قیمتی سرمایہ قرار دیتی ہے لیکن عملی اقدامات اس کے برعکس ہیں۔ ایک خبر کے مطابق ملک میں نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح 45فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ یہ صورتحال خطرے کی گھنٹی ہے کہ ہم اپنے سب سے بڑے انسانی سرمایے کو ضائع کر رہے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل معیشت کا دور ہے اور اگر حکومت چاہے تو آئی ٹی‘ فری لانسنگ‘کوڈنگ اور آن لائن مارکیٹنگ کے فروغ سے کروڑوں نوجوانوں کو نہ صرف روزگار دیا جا سکتا ہے بلکہ ملک کو معاشی استحکام اور ترقی کی شاہراہ پر بھی ڈالا جا سکتا ہے۔ بصورت دیگر یہ قیمتی اثاثہ وقت کے ساتھ ہمارے لیے معاشی و سماجی بوجھ بنتا چلا جائے گا۔