افغانستان زلزلہ
افغانستان میں تباہ کن زلزلے سے 1400سے زائد افراد جاں بحق اور تین ہزار سے زائد زخمی ہو ئے ہیں جبکہ آٹھ ہزار سے زائد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں۔ حالیہ زلزلے سے افغانستان کا صوبہ کنڑ اور ننگرہار سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں تباہی کا منظر ناقابلِ بیان ہے۔ افغانستان پہلے ہی بہت بڑے انسانی اور معاشی بحران کا شکار ہے۔ وہاں غربت‘ بے روزگاری‘ غذائی قلت اور طبی سہولتوں کی کمی جیسے مسائل ہیں۔ ایسے حالات میں یہ زلزلہ قیامت صغریٰ سے کم نہیں جس نے پہلے سے خستہ حال ملک کو مزید ابتر حالات میں دھکیل دیا ہے۔ امدادی سرگرمیوں میں بھی شدید مشکلات درپیش ہیں۔ دور افتادہ دیہات اور پہاڑی علاقوں تک رسائی مشکل ہے اور طبی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔پاکستان ‘ افغانستان اور ایران زلزلوں کے حوالے سے نہایت خطرناک زون میں آتے ہیں مگر ہمارے ملکوں میں انفراسٹرکچر زلزلوں کے خطرات کو مدِنظر رکھ کر تعمیر نہیں کیا جاتا۔ کچے مکانات‘ کمزور عمارتیں اور غیر معیاری تعمیرات زلزلے میں ریت کی دیوار ثابت ہوتی ہیں۔ افغانستان کے اس سانحے سے سبق لینا ضروری ہے کہ مستقبل کی تعمیرات میں عالمی معیار کو اپنایا جائے‘ مکانات اور کثیر المنزلہ عمارتوں کو زلزلہ برداشت کرنیوالے ڈھانچوں پر استوار کیا جائے تاکہ زلزلے کی صورت میں جانی اور مالی نقصان کم سے کم ہو۔