کوئٹہ میں دہشت گردی
کوئٹہ میں منگل کی شام شاہوانی سٹیڈیم کے قریب ہونے والا خودکش دھماکہ‘ جس میں 17افراد جاں بحق اور 40سے زائد زخمی ہوئے‘ ملک میں دہشتگردی کے بڑھتے خطرات کی نشاندہی کرتا ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ بلوچستان کے مطابق جلسے کے منتظمین کو بارہا سکیورٹی خدشات سے آگاہ کیا گیا اور جلسہ بروقت ختم کرنے کی ہدایت دی گئی لیکن ان انتباہات کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا اور اسی دوران یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ موجودہ سکیورٹی صورتحال کے تناظر میں‘ جب ملک میں دہشتگردی کے خطرات مسلسل بڑھ رہے ہیں‘ لازم ہے کہ سیاسی جماعتیں اور دیگر تمام سٹیک ہولڈرز انتظامیہ اور سکیورٹی اداروں کیساتھ بھرپور تعاون کریں۔ سیاسی اجتماعات اور جلسے جلوس بلا شبہ جمہوری حق ہیں لیکن ان کے انعقاد میں ریاستی اداروں کی سکیورٹی ہدایات کو نظرانداز کرنا خطرناک نتائج پیدا کرتا ہے۔ دہشت گردی کے اس عفریت کو شکست دینا صرف ریاستی اداروں کی نہیں بلکہ پورے معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ ملک کو اس وقت اتحاد‘ ہوشمندی اور اجتماعی جدوجہد کی ضرورت ہے۔ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم اسی وقت ناکام ہوں گے جب سیاسی قوتیں‘ عوام اور سکیورٹی ادارے ایک پیج پر ہوں اور دہشت گردی کے خلاف ہر سطح پر واضح اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ یہی وہ راستہ ہے جو پاکستان کو پائیدار امن کی طرف لے جا سکتا ہے۔