اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

سرمایہ کاری میں کمی

سٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 22 فیصد کمی آئی ہے۔ اس دوران ایف ڈی آئی 36 کروڑ ڈالر رہی جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ 46 کروڑ ڈالر تھی۔ صرف اگست میں ایف ڈی آئی ایک سال پہلے کے 27 کروڑ ڈالر سے کم ہو کر 15 کروڑ ڈالر رہ گئی جو کہ 42.6 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ صورتحال متعلقہ حکام کیلئے لمحہ فکریہ ہونی چاہیے۔ ملکِ عزیز میں سرمایہ کاری میں کمی کی بڑی وجوہات میں حکومتی پالیسیوں میں تسلسل کی کمی‘ قانونی پیچیدگیاں‘ بدعنوانی‘ توانائی اور انفراسٹرکچر کے مسائل اور سکیورٹی خدشات شامل ہیں۔جب سرمایہ کاروں کو پالیسیوں پر اعتماد نہ ہو اور توانائی کی فراہمی غیریقینی ہو تو وہ کیونکر پاکستان کا رُخ کریں گے۔

غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بے اعتمادی مقامی سرمایہ کاروں کو بھی محتاط کر دیتی ہے جس سے مجموعی معاشی سرگرمیوں کی رفتار سست پڑ جاتی ہے۔ حکومت کیلئے ضروری ہے کہ اس صورتحال میں ایسے ٹھوس اقدامات کرے جو عملی سطح پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کریں‘ جن میں حکومتی پالیسیوں کا تسلسل‘ شفافیت‘ سرمایہ کاری کا آسان طریقہ کار اور قانونی تحفظ جیسے عناصر کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ حکومت کو آئی ٹی‘ زراعت‘ سیاحت اور قابلِ تجدید توانائی جیسے شعبوں میں بھی غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کرنی چاہیے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں