اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

فضائی آلودگی کے اسباب

پاکستان ایئر کوالٹی انیشی ایٹو کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق کراچی‘ لاہور‘ راولپنڈی ‘ اسلام آباد اور پشاور میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کا سب سے بڑا محرک ٹریفک ہے۔ رپورٹ کے مطابق لاہور میں فضائی آلودگی کا 35فیصد‘ کراچی میں 33فیصد‘ پشاور میں 51فیصد‘ راولپنڈی اور اسلام آباد میں 53فیصد ٹریفک سے پیدا ہوتا ہے۔ کراچی میں 49فیصد اور لاہور میں 28فیصد آلودگی صنعتوں کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ متعلقہ صوبائی حکومتوں کی جانب سے فضائی آلودگی کے ان عوامل کے تدارک پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔ اگرچہ لاہور اور کراچی میں مخصوص شاہراہوں پر موٹر سائیکل رکشوں کے داخلے پر پابندی جیسے جزوی اقدامات کی خبریں ہیں لیکن اس طرح کے چھوٹے انتظامی فیصلے بڑے ماحولیاتی بحرانوں کا حل نہیں بن سکتے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ٹریفک کے بنیادی ڈھانچے میں تبدیلی لائی جائے۔

اس کیلئے ملک میں پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام بہتر بنایا جانا چاہیے تاکہ نجی گاڑیوں کے استعمال میں کمی لائی جا سکے۔ اس کے ساتھ ہر قسم کی گاڑیوں کو بتدریج برقی گاڑیوں سے تبدیل کرنا ہو گا۔ اس سے نہ صرف ایندھن کی مجموعی کھپت میں کمی واقع ہو گی بلکہ فضائی آلودگی کی مقدار بھی کم کی جا سکے گی۔ساتھ ہی صنعتوں میں معیاری ایندھن‘ کم سلفر ڈیزل اور بین الاقوامی معیار کے فلٹرز کا استعمال سختی سے لازمی قرار دیا جانا چاہیے۔ شہروں کو رہائش کے قابل بنانا ہے تو فضائی آلودگی کا مکمل اور سائنسی بنیادوں پر تدارک یقینی بنانا ہو گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں