گٹکا اور ماوا بنانے والوں نے مساجد کو بھی نہ بخشا

گٹکا اور ماوا بنانے والوں نے مساجد کو بھی نہ بخشا

فاتحہ خوانی اور وظائف کیلئے بعض مساجد میں رکھی گئی کھجورکی گٹھلیاں غائب کر دیں اکثر مساجد کی انتظامیہ نے گٹھلیاں لے جانے والوں کا اصل شناختی کارڈ رکھنا شروع کر دیا

کراچی (رپورٹ، محمد کاشف نعیم) گٹکا اور ماوا بنانے والے بعض افراد نے مسجدوں کو بھی نہیں بخشا ،فاتحہ خوانی اور دیگر وظائف کے لیے بعض مساجد میں رکھی جانے والے کھجور کی گٹھلیاں غائب ہونا شروع ہوگئیں،فاتحہ خوانی اور وظائف کے نام پر جاری کرائی جانے والی گٹھلیاں واپس نہیں کی جا رہیں۔ مساجد انتظامیہ نے گٹھلیاں لینے کے لیے آنے والے افراد کا اصل شناختی کارڈ رکھ کر اور گٹھلیوں کے تھیلے کو وزن کر کے دینا اور وصول کرنا شروع کر دیا۔ واضح رہے کہ چھالیہ کی قیمت میں کئی گنا اضافے اور چھالیہ 380 روپے فی کلو سے 2800 روپے فی کلو ہونے کے بعد گٹکے اور ماوے میں کھجور کی گٹھلیوں کا استعمال بڑھ گیا ہے اور مارکیٹ میں کھجور کی گٹھلیاں بھی 5سو روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گٹکا اور ماوا بنانے والے افراد نے بعض مسجدوں کو بھی نہیں بخشا۔ چھالیہ کی قیمت میں ہوشربا اضافے کے بعد مارکیٹ میں کھجور کے بیج بھی 5سو روپے کلو فروخت ہونا شروع ہو گئے ، جس پر گٹکا اور چھالیہ بنانے والے افراد نے مساجد میں فاتحہ خوانی اور دیگر وظائف کے لیے رکھے گئے کھجور کے بیج کو غائب کرنا شروع کر دیا۔ اس ضمن میں کھارادر کی ایک مسجد کے خادم کا کہنا ہے کہ ان کی مسجد میں کئی من کھجور کی گٹھلیوں کے تھیلے موجود تھے اور لوگ فاتحہ خوانی و دیگر وظائف کے لیے مسجد سے یہ گٹھلیاں لے کر جاتے تھے اور بعد میں واپس کر دیتے تھے ۔ مسجد انتظامیہ ان بیجوں کی کوئی انٹری بھی نہیں کرتی تھی،لیکن گزشتہ ایک ماہ کے اندر مسجد میں موجود کئی من کھجور کے بیج غائب ہو گئے ، جس پر مسجد کی کمیٹی کے تمام ارکان اس بات پر متفق ہو گئے کہ مساجد سے کھجور کے بیج غائب کرنے میں گٹکا اور ماوا بنانے والے لوگ ہی ملوث ہیں، جس کے بعد مسجد انتظامیہ لوگوں کو کھجور کے بیج اصل شناختی کارڈ رکھ کر اور وزن کر کے دینے اور واپس لینے لگی ہے ۔ اس سلسلے میں جب شہر کے کچھ علاقوں سے معلومات حاصل کی گئیں تو پتا چلا کہ کئی مساجد کی انتظامیہ کو ایسی صورت حال کا سامنا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں